تم جا تو رہے ہو
پر اتنا بتاتے جاؤ
مجھے کس کے سہارے
چھوڑے جارہے ہو؟
جانا ہی ہے تو
یہ سب بھی لیتے جاؤ
جو تمھارے بنا ادھورے ہیں
یہ شام
یہ مسکراہٹوں کی دھنک
یہ پل دو پل کا ساتھ
جس میں ہر بار تم نے
اقرار کیا
یہی کہہ کر نہ کہ
نہیں، نہیں
تم جا تو رہے ہو
پر اتنا تو کرتے جاؤ
کہ بس
لکھ دو۔۔۔
میرا نام
اپنے نام کے ساتھ