Wednesday, October 4, 2017

تم جا تو رہے ہو

تم جا تو رہے ہو
پر اتنا بتاتے جاؤ
مجھے کس کے سہارے
چھوڑے جارہے ہو؟
جانا ہی ہے تو
یہ سب بھی لیتے جاؤ
جو تمھارے بنا ادھورے ہیں
یہ شام
یہ مسکراہٹوں کی دھنک
یہ پل دو پل کا ساتھ
جس میں ہر بار تم نے
اقرار کیا
 یہی کہہ کر نہ کہ
نہیں، نہیں
تم جا تو رہے ہو
پر اتنا تو کرتے جاؤ 
کہ بس
لکھ دو۔۔۔ 
میرا نام
اپنے نام کے ساتھ