Sunday, November 21, 2021

سوچوں کے شور میں

 سوچوں کے شور میں

قدموں کی آہٹ سے  جڑی دھڑکنوں میں

کچھ اس طرح کہ خاموشیاں انجان ہیں

تم اب نہیں ہو گماں میں میرے مگر

تم سا کوئی ہے بہروپ میں خاموش گر 

Thursday, January 14, 2021

میں کون ہوں؟

 ‎میں جل رہا ہوں جس آگ میں سرِشام سے

سلگ رہی ہے مجھ میں مشعلِ راہ کی طرح 


‎ آنسوؤں سے بجھ نہ سکے پیاس صبح نو تک

سحر کے ٹوٹنے کاساماں ہوں یا ڈھلتاآفتاب ہوں


میں جنوں ہوں اک تیری سوچ کے سراب کا

وحشتوں میں کھویا ہوا نہ خیال ہوں نہ قرار ہوں


ملنے کی آس اور بچھڑنے کے گمان کے درمیاں

 تلاشِ امیدِ نشاں ہوں اور بس منتظرِ گماں ہوں