Wednesday, February 19, 2020

کیسے 

تم سے کہوں تو کیسے

تم سے سنوں تو کیسے

لب خاموش ہیں

اور انتشار ہے درمیاں

میں فلک سے مانگ لوں تمھیں

کیسے

میرے خدا کی پرچھائی ہو تم

بت شکن بن جاؤں میں کیسے

تم سے کہوں تو کیسے

تم سے سنوں تو کیسے


No comments:

Post a Comment