ایک وقت کی بات تھی
سو وہ وقت بھی آگیا
میں خود سے سوال کرتا رہا
میں خود کو خاموش سنتا رہا
نہ سچ میں نے لکھا
نہ سچ مجھ سے کہا گیا
ایک وقت کی بات تھی
سو وہ وقت بھی گزر گیا
میں اندھیروں میں خواب ٹٹولتا رہا
اور
وقت مجھے تراشتا رہا
میں وقت سے اور وقت مجھ سے کھیلتا رہا
خدا مجھ سے کہتا رہا
اور
میں خود سے خدا کا کام لیتا رہا
میں
بت توڑتا رہا
میں
بت بنتا رہا
ایک وقت کی بات تھی
سو یہ وقت برسوں ٹہرا رہا ۔
No comments:
Post a Comment