Sunday, February 14, 2016

میں ایک تماشہ ہوں


مجھ میں چھپی ہر سوچ
کا میں ایک تماشا ہوں
میرے اندر جھانکو اور دیکھو
ہر رنگ کا زکر ہے
امیدوں کا ایک نگر ہے
میرے ماظی، حال اور مستقبل کا احوال
چند مٹے ہوئےلفظوں میں لکھا ہے
آئو تم بھی دیکھو
میں ایک تماشہ ہوں۔


No comments:

Post a Comment