Tuesday, December 6, 2016

سچ!

دل میں احساسِ ندامت لیۓ جا رہا ہوں آج میں

اک نئی امیدِ صحر کی تلاش میں بھٹک کر گویا

جذبوں میں اب سچائ کہاں رہی ہمارے درمیاں

تم سے سچ کہوں مہبت تو اک بہانہ ہے مِلن کا

No comments:

Post a Comment