میری نظرسےجو خود کو دیکھو گےکبھی چھپ کر
تم بھی بہک جاؤ گے اس بیابان میں میرے ساتھ
دل میں چھپی تمنا اور ایک بےنام سا یہ رشتہ
اس لاتعلق سے رشتے کو نام دے کر انجام نہ دو
میں خود سے دور اک الگ ہی دنیا میں رہتا ہوں
مجھ سے الجھنے سے پہلے میری دنیا تو دیکھو
میرے کہنے یا تیرے سننے کی بات ہرگز نہیں ہے یہ اے ہمدم
میں تم سےاورتم مجھ سے شاید یہ کبھی کہہ بھی نہ پائیں گے
میری سوچ پہ اب اُس کی اجارہ داری ہے آج کل
میں وقت کی طرح ٹھہر گیا ہوں جیسے اُس کے روبرو
No comments:
Post a Comment