Thursday, June 30, 2016

تم مجھے غلط سمجھتے ہو

میں وہ نہیں
جو نظر آتا ہوں
میں وہ بھی نہیں جو سنائی دیتا ہوں
نہ میں اثر انگیز ہوں
نہ سہرانگیز
نہ میں پتھر ہوں
نہ ہی راکھ کا گوئی ڈھیر
نہیں، نہیں میں تو زندہ لاش بھی نہیں 
میں ضرف ایک احساس ہوں
جسے صرف محسوس کیا جاسکتا ہے
میں تو موسم ہوں
میں بہار، اور گزاں ہوں
میں پت جھڑ ہوں
میں بارش ہوں
میں سرد ہوا ہوں
میں گرم دھوپ اور چھاؤں ہوں
میں تمہارے ارد گرد
وہ سوچ ہوں جو تنھا ہے
میں خوشی ہوں 
میں دکھ ہوں
میں دعا ہوں
میں التجا ہوں
میں نفرت اور مہبت ہوں
میں سرگوشی میں چھپی
اک امید ہوں
میں خاموشی ہوں
میں تم ہوں


No comments:

Post a Comment