Thursday, July 28, 2016

آج

آج

میں بہت دیر تک اس کے بارے میں سوچتا رہا
الفاظ سوچ کا ساتھ نہیں دے پا رہے ہیں
میں کیسے بیان کروں وہ وحشت
جو مجھے پسند ہے
اس قدر کہ میں اس کا ذکر 
اب کسی سے نہیں کرتا
اپنی حوص کے اس شوق میں
میں اک الگ جہاں میں رہتا ہوں
جہاں کسی کا گزر
ممکن نہیں
سوچ اور گفتار کے درمیاں میں 
اس جنگ میں مسلسل اپنا احاطہ کر رہا ہوں
پھر بار بار یہ شوقِ تنہائی
مجھے اپنی آخوش میں لیکر 
کہتی ہے
بھول جا اُسے

No comments:

Post a Comment